نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا سب سے بڑا معجزہ کیا ہے؟

تصویر
اس سوال کا صحیح جواب ہے : D. قرآن کریم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے :    عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " مَا مِنَ الْأَنْبِيَاءِ نَبِيٌّ إِلَّا أُعْطِيَ مَا مِثْلُهُ آمَنَ عَلَيْهِ الْبَشَرُ، وَإِنَّمَا كَانَ الَّذِي أُوتِيتُ وَحْيًا أَوْحَاهُ اللَّهُ إِلَيَّ، فَأَرْجُو أَنْ أَكُونَ أَكْثَرَهُمْ تَابِعًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ ". ( بخاری حدیث نمبر : 4981 ) ترجمہ :  ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر نبی کو ایسے ایسے معجزات عطا کئے گئے کہ (انہیں دیکھ کر لوگ) ان پر ایمان لائے (بعد کے زمانے میں ان کا کوئی اثر نہیں رہا) اور مجھے جو معجزہ دیا گیا ہے وہ وحی (قرآن) ہے جو اللہ تعالیٰ نے مجھ پر نازل کی ہے۔ (اس کا اثر قیامت تک باقی رہے گا) اس لیے مجھے امید ہے کہ قیامت کے دن میرے تابع فرمان لوگ دوسرے پیغمبروں کے تابع فرمانوں سے زیادہ ہوں گے۔ تفصیل کے لیے "مناھل العرفان" کی 17/ ویں فصل اور "الاتقان فی عل...

دنیا کی سب سے پہلی مسجد کون سی ہے؟

 سوال.3 : دنیا کی سب سے پہلی مسجد کون سی ہے؟

   اس سوال کا صحیح جواب ہے : 


C. مسجد حرام 


  اللہ تبارک و تعالیٰ کا ارشاد ہے : {إِنَّ أَوَّلَ بَیۡتࣲ وُضِعَ لِلنَّاسِ لَلَّذِی بِبَكَّةَ مُبَارَكࣰا وَهُدࣰى لِّلۡعَـٰلَمِینَ} (آل عمران : 96)

ترجمہ : بے شک سب سے پہلا گھر جو لوگوں کے لیے مقرر کیا گیا وہ ہے جو مکہ میں ہے۔ جو برکت والا ہے اور لوگوں کے لیے ہدایت ہے۔

   اس آیت کی تفسیر میں علامہ زمخشری علیہ الرحمہ نے "تفسیر کشاف" میں لکھا ہے : "إن أوّل متعبد للناس الكعبة" کہ لوگوں کا سب سے پہلا عبادت خانہ "خانہ کعبہ" ہے، یہی بات مذکورہ آیت کی تفسیر میں مفتی شفیع عثمانی علیہ الرحمہ نے "تفسیر معارف القرآن" میں بھی لکھی ہے۔ 

  خانہ کعبہ اور اس کے چاروں طرف موجود عمارت کا نام، فتح مکہ کے وقت " مسجد حرام" پڑ گیا تھا، کیوں کہ فتح مکہ کے موقع پر اس مسجد کے احاطہ میں کسی کو مارنا یا قتل کرنا ہمیشہ کے لیے حرام قرار دے دیا گیا تھا۔

  نیز مسجد حرام کے دنیا کی سب سے پہلی مسجد ہونے پر ایک صحیح اور صریح حدیث بھی ہے اور وہ حدیث یہ ہے : 

    عَنْ أَبِي ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ : قُلْتُ : يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيُّ مَسْجِدٍ وُضِعَ أَوَّلاً ؟ قَالَ : " الْمَسْجِدُ الْحَرَامُ ". قُلْتُ : ثُمَّ أَيٌّ ؟ قَالَ : " ثُمَّ الْمَسْجِدُ الْأَقْصَى ". قُلْتُ : كَمْ كَانَ بَيْنَهُمَا ؟ قَالَ : " أَرْبَعُونَ ". ثُمَّ قَالَ : " حَيْثُمَا أَدْرَكَتْكَ الصَّلَاةُ فَصَلِّ، وَالْأَرْضُ لَكَ مَسْجِدٌ " (بخاری شریف حدیث نمبر : 3366/ 3425،  مسلم شریف حدیث نمبر : 520)

ترجمہ : حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ : میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: یا رسول اللہ! سب سے پہلے کون سی مسجد بنائی گئی تھی؟ فرمایا کہ مسجد الحرام! میں نے سوال کیا، اس کے بعد کون سی؟ فرمایا کہ مسجد الاقصیٰ۔ میں نے سوال کیا اور ان دونوں کی تعمیر کا درمیانی فاصلہ کتنا تھا؟ فرمایا کہ چالیس سال۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس جگہ بھی نماز کا وقت ہو جائے فوراً نماز پڑھ لو۔ تمہارے لیے تمام روئے زمین مسجد ہے۔

   معلوم ہوا کہ مسجد حرام دنیا کی سب سے پہلی مسجد ہے، جب کہ مسجد اقصی دنیا کی دوسری مسجد ہے۔

   اسی طرح مسجد قباء بھی دنیا کی پہلی مسجد نہیں ہے، کیوں کہ اس کی بنیاد خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے ہجرت مدینہ کے وقت ، مدینہ منورہ سے تین کلو میٹر پہلے واقع بستی، "قباء" میں اپنے چودہ روزہ قیام کے وقت ڈالی تھی، اس لحاظ سے وہ دنیا کی نہیں بل کہ اسلامی تاریخ کی پہلی مسجد ہوئی۔

  

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

کوئی بھی کام شروع کرنے سے پہلے کون سی دعا پڑھنی چاہیے؟

آسمانی کتابوں میں سب سے پہلے کون سی کتاب نازل ہوئی

وہ کون سی سورت ہے جس میں سب سے زیادہ انبیاء کے نام آئے ہیں